جوار

-

فصل کے بارے


جوار یا چری گرمیوں کا ایک اہم اور جانوروں کا پسندیدہ چارہ ہے  اس میں اقسام کی مناسبت سے لحمیات تقریبا 7-10فیصد ہوتے ہیں جوار  گرمی اور خشکی کو برداشت کر لیتی ہے ۔اس لیے آبپاش اور بارانی علاقوں میں یکساں مقبول ہیں اس کا غلہ مرغیوں کی بہترین خوراک ہے ۔ اور مخصوص حالات میں انسانی خوراک کے طور پر بھی استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔

آب و ہوا

 یہ موسم گرماکی فصل ہے پنجاب کی آب و ہوا اس فصل کے لیئے نہایت موزوں ہے اس فصل میں کیونکہ خشک سالی برداشت کرنے کی صلاحیت موجود ہے اس لئے یہ فصل پنجاب کے آبپاش اور بارانی علاقوں دونوں میں کامیابی سے کاشت کی جا سکتی ہے۔

 

بیج

شرح بیج اور طریقہ کاشت

چارے کے لیے30تا 35 کلو گرام اورغلہ کے لیے 6 سے 8 کلو گرام بیج فی ایکٹر کافی ہوتا ہے اگر چہ چھٹا  سے کاشت کا عام رواج ہے لیکن اچھی پیداوارا لینے کے لیےایک ایک فٹ کے فاصلے پر لاینوں میں بوائی کریں چھٹا سے بیج کا اگاو کم ہوتا ہے اس لییے پیداور بھی کم ہوتی ہے بیج کے لیئے فصل ڈیڑھ یا دو فٹ کے فاصلے پر لائنوں پر کاشت کریں

کاشت

زمین اور اسکی تیاری

جوارہلکی میرا اور کلراٹھی زمین پر بھی کاشت کی جاسکتی ہے لیکن زیادہ پیداوار لینے کے لییے بھاری میر ا زمین جس میں پانی کا نکاس اچھا ہو بہترین ہوتی ہے زمین میں تین چار بار پھل اور سہاگہ چلا کر اسے نرم اور بھر بھرا کر لینا چایئے زمین کا ہموار ہونا پانی کی پچت اور زیادہ پیداوار کے لیئے ضروری ہے

چارے والی فصل مارچ سے اگست تک کاشت کی جا سکتی ہےتاہم بیج والی فصل کی  کاشت جولائی میں کی جاسکتی ہے۔

نمبر شمار قسم وقت کاشت (برائے چارہ) وقت کاشت (برائے  بیج) شرح بیج کلو گرام فی ایکڑ (برائے چارہ) شرح بیج کلو گرام فی ایکڑ (برائے  بیج) سبز چارہ کی پیداوار من فی ایکڑ
  جوار  2011 مارچ سے اگست جولائی 30 تا 35 6 تا 8 720
  جے ایس 2002 مارچ سے اگست جولائی 30 تا 35 6 تا 8 700
  ہیگاری مارچ سے اگست جولائی 30 تا 35 6 تا 8 650
  جے ایس 263 مارچ سے اگست جولائی 30 تا 35 6 تا 8 500
  چکوال جوار مارچ سے اگست جولائی 30 تا 35 6 تا 8 450

 

بیماریاں

نقصان دہ بیماریاں اور ان کا انسداد

جوار کی فصل پر ریڈ لیف سپاٹ اور پھر بیج والی فصل پر کانگیاری کا حملہ ہوتا ہے۔ ان بیماریوں کی روک تھام کے لیے بیج صحت مند استعمال کر نا چاہیے۔ پھر اس  ساتھ ساتھ بیج کو پھپھوندی مار دوائی لگا کر کاشت کریں ۔ بیج والی فصل میں کانگیاری زدہ پودے کھیت سے اکھاڑ کر جالا دینے چاہیے ۔ اس طرح بیماری کا پھیلاؤ کافی حد تک کم ہو جاتا ہے۔

کیڑے

نقصان دہ کیڑے  اور ان کا انسداد

بیماریوں اور کیڑے مکوڑوں کے خلاف قوت مدافعیت رکھنے والی اقسام کاشت کریں ۔ چارے والی فصل پر عام طور پرزہر کا استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ البتہ فصل چارے والی ہو یا بیج والی ،کاشت سے پہلے بیج کو زہر لگائیں بیج والی فصل میں اگاو کے بعد کونپل کی مکھی کا حملہ ہو تو  اس کے کنٹرول کےلیے بائی فیتھرین بحساب 300 ملی لیٹر فی ایکڑ سپرے کریں اگر تنے کی سنڈی کا حملہ ہو تو اس کے تدارک کے لیے دانے دار ہر ،کاربو فیوران یا فیرونل استعمال کریں -

 

جڑی بوٹیوں کی روک تھام

آبپاشی

جوار کی فصل کو پہلا پانی بوائی کے تین ہفتے کے بعد اور بعد میں حسب ضرورت

پانی لگائیں ۔بیج والی فصل کو دانے بنتے وقت پانی کی کمی ہرگز نہ آنے دیں ورنہ پیداوار اور دانے کا میعار متاثر

ہوگا۔

 

کھادیں

کھادوں کا  استعمال

بوائی سے ایک ماہ قبل دو سے چار ٹرالیاں کی گوبر کی گلی سٹری کھاد کی فی ایکڑ یکساں بکھیر کر اور ہل چلا کر ملا دیں اگر گوبر کی کھاد میس ر نہ ہو تو مصنوعی کھادیں اس طرح استعمال کریں۔

فصل

نائٹروجن

kg)N)

فاسفورس

kg)P)

پوٹاش

kg)K)

بوقت بوائی دوسرے پانی کے ساتھ
چارے والی فصل 32 23 12.5 دو بوری  نائیٹروفاس آدھی بوری ایس او پی یا ایک بوری ڈی اے پی+آدھی بوری یوریا آدھی بوری ایس او پی آدھی بوری یوریا
بیج والی فصل 32 23 25 ایک بوری ڈی اے  پی+ ایک بوری ایس او پی ایک بوری یوریا

 

کٹائی

وقت برداشت

پھول نکلنے پر کاٹ لینا چاہیے۔ اس وقت فصل کاٹنے پر زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ اور اس وقت زہریلا مادہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ بیج والی فصل نومبر میں پک کر تیار ہو جائے تو دمبیاں کاٹ کر خشک جگہ پر اکھٹی  کر لیں اور کڑب کے گھٹے باند کر رکھ لیں سردیوں  میں جانوروں کو کھلانے کے کام میں لائے جاسکتے ہیں۔

ذخائر

Crop Calendar

فصل کا منصوبہ